‘حکومتی حربے قابل مذمت، لانگ مارچ سے پہلے پولیس نے خاندانوں کو ہراساں کیا’

اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ حکومتی حربے قابل مذمت اور ناقابل قبول ہیں، آزادی مارچ سے پہلے پنجاب اور سندھ پولیس نے تحریک انصاف کے کارکنوں کے گھروں کی حرمت پامال، خاندانوں کو ہراساں کیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کا ٹویٹر پر اظہار خیال میں کہنا تھا کہ لانگ مارچ کے دوران آئین اور سپریم کورٹ کے احکامات کی دھجیاں اڑائی گئیں ۔ امپورٹڈ حکومت کی پولیس نے پُرامن مظاہرین پر بربریت کی۔
اس سے قبل عمران خان نے لانگ مارچ روکنے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ ہمیں بتا دے کیا پر امن احتجاج جمہوری پارٹی کا حق ہے یا نہیں۔ عدالت سے احتجاج کی کلیئرنس مل جائے، دعویٰ کرتا ہوں اتنے لوگوں کو باہرنکالوں گا پہلے کبھی نہیں نکلے ہوں گے۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ شہباز حکومت نے 30 روپے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا، انہوں نے آئی ایم ایف کے دباؤ میں پٹرول کی قیمتیں بڑھائیں، ہماری حکومت روس سے 30 فیصد سستا تیل لینے کا معاہدہ کر رہی تھی، بھارت بھی روس سے سستا تیل لے رہا ہے۔ انہوں نے اپنے آقاؤں کے خوف کی وجہ سے روس سے سستا تیل نہیں لیا، بھارت آزاد خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے امریکا کا سٹرٹیجک اتحادی ہونے کے باوجود ماسکو سے سستا تیل لے رہا ہے، امپورٹڈ حکومت بے نقاب ہوچکی ہے، ہم آزاد خارجہ پالیسی دینا چاہتے تھے اس لیے میرے خلاف سازش ہوئی۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا سزا یافتہ مجرم پاکستان کے فیصلے کر رہا ہے، باپ، بیٹے کو ایف آئی اے کے 24 ارب کے کیس میں سزا ہونا تھی، ہم ان دونوں باپ، بیٹے کوتسلیم نہیں کریں گے، جان قربان کردوں گا ان کوتسلیم نہیں کریں گے۔ میں نے چھ دن کا وقت دیا تھا، ہم نے اپنی پوری تیاریاں شروع کردی ہیں، ہمارے خلاف گلوبٹ کواستعمال کیا گیا، اس بارتیاری سے آئیں گے، یہ مافیا ہے یہ پہلے لوگوں کوخریدتے اگر نہ مانے تو پھر بلیک میل کرتے ہیں، یہ وہ مافیا ہے جس کو سپریم کورٹ نے سیسلن مافیا کہا تھا، لانگ مارچ کی تیاری کے لیے کارکنوں کوہدایت کردی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں